صدقة التطوع
ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "ہر مسلمان کے لیے صدقہ کرنا ضروری ہے۔‘‘ انہوں نے عرض کیا: اگر وہ صدقہ کرنے کے لیے کچھ نہ پائے؟ (تو وہ کیا کرے) آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اپنے ہاتھوں سے کام کرے اور اس سے خود کو بھی فائدہ پہنچائے اورصدقہ بھی کرے۔‘‘ انہوں نے عرض کیا: اگر اسے اس کی بھی طاقت نہ ہو؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’وہ کسی مصیبت زدہ حاجت مند کی مدد کرے۔‘‘ انہوں نے عرض کیا: اگر وہ اس کی بھی طاقت نہ رکھے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ وہ نیکی یا بھلائی کا حکم کرے۔‘‘ انہوں نے پوچھا: اگر وہ یہ بھی نہ کرے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: وہ دوسروں کو نقصان پہنچانے سے باز رہے، یقیناً یہ بھی صدقہ ہے"َ۔  
عن أبي موسى الأشعري -رضي الله عنه- مرفوعاً: «على كل مسلم صدقة» قال: أرأيت إن لم يجد؟ قال: «يعمل بيديه فينفع نفسه ويتصدق» قال: أرأيت إن لم يستطع؟ قال: «يُعِينُ ذا الحاجة المَلْهُوفَ» قال: أرأيت إن لم يستطع، قال: «يأمر بالمعروف أو الخير». قال: أرأيت إن لم يفعل؟ قال: «يُمسك عن الشر، فإنها صدقة».

شرح الحديث :


آپ ﷺ بتا رہے ہیں کہ اللہ کے لیے ہمارے اوپر ہر دن صدقہ کرنا ضروری ہے۔ اگر کسی کے پاس مال نہ ہو تو اسے چاہیے کہ وہ مال حاصل کرنے کے لیے کام (محنت مزدوری) کرے۔ اس طرح وہ اپنے آپ کو بھی نفع پہنچائےاور اس مال سے صدقہ بھی کرے۔ اگر اسے اس کی طاقت نہ ہو تو کسی ضرورت مند کی مدد کرے چاہے وہ مظلوم ہو یا بے بس ومجبور ہو۔ اگر وہ اس کی بھی طاقت نہ رکھے تو پھر نیکی کا حکم دے اور برائی سے روکے، اور اگر یہ بھی نہ کر سکے تو پھر اپنے آپ کو دوسروں کو نقصان پہنچانے سے باز رکھے۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية