أحكام ومسائل الجهاد
عبد الله بن مسعود - رضی اللہ عنہ - روایت سے ہے کہ نبى کریم ﷺ کی خدمت میں ایک شخص نکیل ڈلی ہوئی اونٹنی لے کر حاضر ہوا اور عرض کیا " یہ اللہ کی راہ میں (وقف) ہے" تو آپ ﷺ نے فرمایا" اس کے بدلے میں تیرے لیے قیامت کے دن سات سو اونٹنیاں ہیں اور سب نکیل ڈلی ہوئی ہوں گی۔  
عن أبي مسعود -رضي الله عنه- قال: جاء رجل إلى النبي -صلى الله عليه وسلم- بناقة مَخْطُومَةٍ، فقال: هذه في سبيل الله، فقال رسول الله -صلى الله عليه وسلم-: «لك بها يوم القيامة سبعمائة ناقة كلها مخطومة».

شرح الحديث :


اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے راستے میں خرچ کرنے پر ابھارا جا رہا ہے خاص طور پر ایسے امور میں جن سے جہاد میں مدد لی جاتی ہے جیسے گھوڑا اور اونٹنی وغیرہ، اور یہ کہ اللہ تعالیٰ اس پر اجر بھی بڑھا چڑھا کر دیتا ہے، ایک نیکی کا اجر سات سو گنا تک۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية