فضل صلاة الجماعة وأحكامها
عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ’’باجماعت نماز منفرد (اکیلے) کی نماز سے ستائیس (27) درجے زیادہ افضل ہے‘‘۔
عن عبد الله بن عمر -رضي الله عنهما- أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ: «صلاةُ الجَمَاعَة أَفضَلُ من صَلاَة الفَذِّ بِسَبعٍ وعِشرِين دَرَجَة».
شرح الحديث :
اس حدیث میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ باجماعت پڑھی جانے والی نماز منفرد شخص کی نماز سے افضل ہے بایں طور کہ با جماعت نماز جس میں بہت زیادہ فوائد اور مصالح ہیں، ثواب کے لحاظ سے منفرد شخص کی نماز سے ستائیس گنا زیادہ افضل ہے کیونکہ حصول مقاصد و فوائد کے اعتبار سے دونوں عملوں میں بہت زیادہ تفاوت ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ جس نے اس عظیم نفع کو کھو دیا وہ محروم رہا۔