صفات الجنة والنار
ابو ہر یرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا روایت ہے کہ ’’تم میں سےجنت میں سب سے ادنیٰ درجے کے جنتی کا مرتبہ یہ ہوگا کہ اس سے اللہ کہے گا کہ تو اپنی خواہشات بیان کر، وہ اپنی تمنائیں بیان کرے گا پھر اس سے پوچھے گا کہ ’’ کیا تیری ساری تمنائیں پوری ہوگئیں؟‘‘وہ کہے گا:جی ہاں تو اللہ فرمائے گا کہ ’’ تونے جتنی تمنائیں ظاہر کیں وہ بھی تجھے دی جائیں گی اور اتنی ہی مزید عطا کی جائیں گی‘‘ ۔
عن أبي هريرة -رضي الله عنه- أن رسول الله -صلى الله عليه وسلم- قال: «إنَّ أدنى مَقْعَدِ أحدِكم من الجنة أن يقول له: تَمَنَّ، فيتمنَّى ويتمنَّى فيقول له: هل تمنَّيتَ؟ فيقول: نعم، فيقول له: فإن لك ما تمنَّيتَ ومثله معه».
شرح الحديث :
جنتيوں ميں سے ملكيت و مرتبے كے اعتبار سے سب سے کم تر وہ ہوگا جس کی سب خواہشات پوری ہوں گی باٰیں طور کہ اس کی کوئی ایسی خواہش نہیں رہے گی جو پوری نہ ہو ۔ اللہ تعالیٰ اس سے کہے گا کہ ’خواہش کر‘ ،، چنانچہ وہ جو چاہے گا خواہش کرے گا یہاں تک کہ جب اپنی سب خواہشات کا اظہار کرچکے گا تو اللہ تعالی اس سے فرمائےگا کہ ’’تونے جتنی تمنائیں ظاہر کیں وہ بھی تجھے دی جائیں گی اور اتنی ہی مزید عطا کی جائیں گی۔" ایسا اللہ تعالیٰ کی طرف سے بڑھا کر دینے اور ازراہ نوازش و کرم ہوگا ۔