الخصائص النبوية
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھ پر جب بھی کوئی سلام بھیجتا ہے، تو اللہ تعالیٰ میری روح مجھے لوٹا دیتا ہے، یہاں تک کہ میں اس کے سلام کا جواب دیتا ہوں“۔
عن أبي هريرة -رضي الله عنه- عن النبي -صلى الله عليه وسلم- قال: «ما من أحد يُسَلِّمُ عليَّ إلا ردَّ الله عليَّ روحي حتى أرُدَّ عليه السلام».
شرح الحديث :
”مجھ پر جب بھی کوئی سلام بھیجتا ہے، تو اللہ تعالیٰ میری روح مجھے لوٹا دیتا ہے، یہاں تک کہ میں اس کے سلام کا جواب دیتا ہوں۔“ چنانچہ آپ جب بھی نبی ﷺ پر سلام بھیجیں گے، اللہ تعالیٰ آپ ﷺ کی روح کو واپس لوٹاتا دے گا؛ تاکہ آپ ﷺ سلام کا جواب دے سکیں۔ اس کے ظاہری معنی یہ ہیں کہ یہ ان افراد کے حق میں ہے، جو آپﷺ سے نزدیک ہوں۔ مثلا کوئی آپ کی قبر کے پاس کھڑے ہوکر یوں کہے: السلام عليك أيها النبي ورحمة الله وبركاته (اے نبی ﷺ آپ پر سلامتی اور اللہ تعالیٰ کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں)۔ نیز اس میں عمومی معنی کا بھی احتمال ہے؛ کیوں کہ یقیناً اللہ تعالیٰ ہر چیز پر کامل قدرت رکھتا ہے۔