أسباب إجابة الدعاء وموانعه
ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: "تین دعائیں قبول کی جاتی ہیں، ان کی قبولیت میں کوئی شک نہیں؛ مظلوم کی دعا، مسافر کی دعا اور باپ کی اپنے بچے کے خلاف کی جانے والی دعا۔"
عن أبي هريرة -رضي الله عنه- مرفوعاً: «ثلاثُ دَعواتٍ مُستجابات لا شك فِيهن: دعوةُ المظلومِ، ودعوةُ المسافرِ، ودعوةُ الوالدِ على وَلدِه».
شرح الحديث :
تین قسم کے دعا کرنے والوں کی تین دعاؤں کی اللہ کی طرف سے قبولیت میں کوئی شک نہیں۔ ایک مظلوم کی دعا، اگرچہ مظلوم کافر ہی کیوں نہ ہو۔ اگر اس پر ظلم کیا گیا اور اس نے اللہ سے دعا کی تو اللہ تعالی اس کی دعا کو قبول فرماتے ہیں۔ دوسری مسافر کی دعا جب وہ حالت سفر میں اللہ سے دعا کرتا ہے اور تیسری والدین میں سے کسی کی دعا، چاہے وہ باپ ہو یا ماں اور چاہے وہ اپنے بچے کے حق میں دعا کرے یا اس کے خلاف دعا کرے۔